گوادر میں پانی کی شدید قلت، بلوچستان حکومت نے ہنگامی اقدامات کا اعلان کر دیا

 

رپورٹ: الطاف بلوچ

گوادر (بلوچستان اپڈیٹس) بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی کی سنگین قلت کے باعث صوبائی حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے متعدد ہنگامی اقدامات کا اعلان کر دیا ہے۔ حکومت نے نہ صرف پانی کی فراہمی کے منصوبوں میں تیزی لانے کا حکم دیا ہے بلکہ ٹینکر مافیا کے خلاف کارروائی اور پانی سے متعلق تمام ٹیکسز معطل کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے گزشتہ روز ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے عوام کو پانی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ تمام زیر تعمیر واٹر سپلائی اسکیمز اور ڈی سالینیشن پلانٹس کو ہنگامی بنیادوں پر فعال کیا جائے۔

پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت نے میرانی ڈیم سے گوادر تک ٹینکروں کے ذریعے پانی سپلائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد فوری طور پر شہریوں کی ضرورت پوری کرنا ہے، جب تک کہ پائپ لائن اور پلانٹ مکمل طور پر فعال نہیں ہو جاتے۔

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ گوادر کا سی واٹر ڈی سالینیشن پلانٹ (جو سمندری پانی کو میٹھا بناتا ہے) مکمل صلاحیت کے ساتھ بحال کیا جائے گا۔ چینی ماہرین کی مدد سے اس پلانٹ کی مرمت اور تکنیکی بہتری کا عمل جاری ہے۔

چونکہ پلانٹ اور پمپنگ اسٹیشن بجلی پر منحصر ہیں، اس لیے بلوچستان حکومت نے 170 میگاواٹ کے سولر پاور منصوبے پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پانی کے منصوبوں کے لیے مستقل توانائی دستیاب رہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر میں پانی کی تقسیم کے نظام میں شفافیت لانے کے لیے ایک مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے گا، تاکہ پانی کی فراہمی منصفانہ انداز میں ہو اور کسی قسم کی بدعنوانی برداشت نہ کی جائے۔

حکومت نے اس دوران پانی کی فراہمی سے متعلق تمام مقامی ٹیکسز اور فیسز معطل کر دی ہیں، اور فنڈنگ کے لیے “Bridge Financing Mechanism” کے تحت رقم فوری جاری کر دی گئی ہے۔

ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اگرچہ وقتی ریلیف فراہم کریں گے، لیکن گوادر میں طویل المدتی حل کے لیے نئے ڈیمز، جدید واٹر مینجمنٹ سسٹم اور پانی کے ضیاع پر قابو پانے جیسے اقدامات ضروری ہیں۔

Spread the love

Check Also

بلیدہ بزپش میں فائرنگ کا واقعہ، ایک شخص جاں بحق

  بلیدہ کے علاقے بزپش میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دادین نامی شخص …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے