تربت میں منعقدہ تین روزہ کیچ کلچرل فیسٹیول اپنی رنگینیوں اور رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کیچ کلچرل سینٹر میں منعقد ہونے والے اس عظیم ادبی و ثقافتی میلے کا اختتام مشاعرے اور محفلِ موسیقی سے ہوا۔
فیسٹیول کے دوران عوام کی بھرپور شمولیت دیکھنے میں آئی، جہاں ہر روز ہزاروں مرد و خواتین کے ساتھ طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ تین روزہ میلے میں کتب بینی کے شائقین کی غیر معمولی دلچسپی دیکھنے میں آئی اور بک اسٹالز پر ریکارڈ فروخت ہوئی۔ منتظمین کے مطابق، فیسٹیول میں 60 لاکھ روپے سے زائد کی کتابیں فروخت ہوئیں جو دو سال قبل منعقدہ عطاء شاد لٹریری فیسٹیول کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔ اُس فیسٹیول میں 35 لاکھ روپے کی کتابیں فروخت ہوئی تھیں۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ تیسرے روز دوپہر 2 بجے تک کتابوں کی فروخت 54 لاکھ روپے تک پہنچ چکی تھی، جو فیسٹیول کے اختتام تک بڑھتے بڑھتے 60 لاکھ روپے سے تجاوز کر گئی۔
شرکت کے حوالے سے بھی اس بار ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ فیسٹیول کے پہلے روز تقریباً 18 ہزار افراد شریک ہوئے، دوسرے روز یہ تعداد 22 ہزار تک جا پہنچی، جبکہ آخری روز مشاعرے اور محفلِ موسیقی کے دوران شرکاء کی تعداد 30 ہزار سے بھی زائد ہوگئی۔
فیسٹیول کے چیئرمین ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی جانب سے منعقدہ اس فیسٹیول نے بلوچستان کے عوام بالخصوص نوجوانوں میں ایک نئی امید اور امنگ پیدا کردی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کیچ کے عوام کی کتابوں سے محبت کی اعلیٰ مثال ہے ۔