بارڈرپرتیل کے کاروبار کو سمگلنگ کا نام کیوں دیا جاتا ہے؟

بارڈرپرتیل کے کاروبار کو سمگلنگ کا نام کیوں دیا جاتا ہے؟

اس وقت بلوچستان عمومی طور پر اور مَکُّران خصوصی طور پر معاشی حوالے سے ملک کے دیگر صوبوں اور علاقوں سے ابتر صورتحال سے دوچار ہے۔یہاں کے بیروزگار نوجْوان بارڈر سے محدود پیمانے پر گاڑیوں میں تیل لاد کر جان جوکھوں میں ڈال کر نہ صرف اپنے گھر کا چھولا جلاتے ہیں بلکہ ملک میں تیل کی کمی کو پورا کرتے ہیں ۔یہ بلوچستان کا وہ بدنصیب خطہ ہے جہاں کئی سوکلومیٹر سمَنْدر اور پورٹس بھی موجود ہونے کے باوجود بیروزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے اور مزکورہ بارڈر ٹریڈ کو بھی ملکی نام نہاد میڈیا سمگلنگ کا نام دیکر منفی تاثر قائم کرنے کی کوششیں بھی کررہی ہے۔اس محدود پیمانے کے ٹریڈ کو علاقے میں بااثر لوگوں تک محدود کیا گیا ہے اور ٹوکن کے نام پر عام غریبوں کی بجائے خواص سرکاری اہلکاروں کی تجوریاں بھری جارہی ہیں۔عوامی حلقے مسلسل مطالبہ کررہی ہیں کہ بارڈر ٹریڈ کو عام عوام کیلئے کھول دیا جائے اور ہر علاقے میں کراس پوائنٹس بڑھائے جائیں۔لیکن بااثر سرکاری افسران مخصوص طبقے کو نواز رہی ہے۔اس لئے ان پالیسیز پر نظرثانی کرنے کی اشدضرورت ہے تاکہ عام آدمی اس سے استفادہ حاصل کرسکیں۔اور رہی سمگلنگ کی بات،تو میڈیا کو زمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور یہاں کے باسیوں کو سمگلر کی بجائے کاروباری یا تجارت کا نام دیا جائے کیونکہ ان علاقوں میں فیکٹری اور روزگار کے دیگر ذرائع ناپید ہیں۔

Spread the love

Check Also

بلوچستان ،بعد ازنواب  اکبر خان بگٹی

  بلوچستان کی تاریخ میں کچھ شخصیات ایسی ہیں جو محض افراد نہیں رہتیں بلکہ …

One comment

  1. I don’t think the title of your article matches the content lol. Just kidding, mainly because I had some doubts after reading the article.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے